بنگلورو۔15جون(ایس او نیوز) قانون ساز کونسل کے اپوزیشن لیڈر کے ایس ایشورپا نے مطالبہ کیا ہے کہ اپنے بیٹوں کے ذریعہ غیر قانونی کانکنی سرگرمیاں چلانے والے ریاستی وزراءایچ سی مہادیوپا اور ایچ ایس مہادیو پرسادکو فوری طور پر کابینہ سے برطرف کیا جائے۔ اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ حال ہی میں محکمہ¿ کانکنی کی افسر کرشنا وینی اور ان کی ٹیم نے ریاستی وزیر مہادیو پرساد کی ملکیت والی زمین پر جاری غیر قانونی کانکنی کا پتہ لگایا تھا۔ اس خصوص میں ایف آئی آر بھی درج کیا گیا ہے۔ جبکہ مہادیو پرساد کا کہنا ہے کہ جلی کریشر کیلئے منظوری حاصل کرنے درخواست دے دی گئی ہے۔ اور اس کے ذریعہ انہوں نے غیر قانونی کانکنی کی مدافعت کرنے کی کوشش کی ہے۔ جبکہ غیر قانونی کانکنی ایک سنگین جرم ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اب تک غیر قانونی طریقہ سے کانکنی کرنے والے مہادیو پرساد کے فرزند گنیش پرساد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے اور اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مہادیو پرساد مستعفی ہوجائیں۔ انہوں نے بتایاکہ اس سے پہلے بھی بی جے پی نے الزام عائد کیا تھاکہ مہادیو پرساد کے فرزند کے ذریعہ غیر قانونی کانکنی چل رہی ہے، اور ایوان میں بھی اس بات کا الزام عائد کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا تھاکہ اس معاملے کی تحقیقات کیلئے لیجسلیچر کمیٹی تشکیل دی جائے۔ ان کے مطابق ہال ہی میں انہوںنے میسور میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا تھا، اس موقع پر افسران نے وضاحت کی تھی کہ ضلع میں کسی بھی طرح کی غیر قانونی کانکنی نہیں چل رہی ہے، جبکہ اجلاس کے بعد ایک اعلیٰ افسر نے ان سے ملاقات کرتے ہوئے بتایا تھاکہ ضلع میں ریت کے علاوہ دیگر غیر قانونی کانکنی سرگرمیاں چل رہی ہیں جس کیلئے سیاسی سرپرستی بھی حاصل ہے، کارروائی کرنے والے افسران کے خلاف حملے کئے جاتے ہیں،اور سیاسی رسوخ کا استعمال کیا جارہاہے۔ انہوں نے بتایاکہ ضلع میں غیر قانونی کانکنی کیلئے مہادیوپااور مہادیو پرساد ذمہ دار ہیں۔ ایسے میں انہیں کابینہ میں برقرار رہنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ بی جے پی ترجمان سی ٹی روی نے دھارواڑ میں بی جے پی ضلع پنچایت رکن یوگیش گوڈا کے قتل معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ملزمین کو فوری طور پر گرفتار کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔